Blog Post
Bachelors
Masters
PhD
Post Doctorate
School And College
Moving Abroad for Employment Loan of 1 Million by Govt.: Out of the Box Move
WB
Author
February 06, 2025
.png)
Govt. Announces 1M Loan for the Youth moving abroad for Employment
بیرون ملک ملازمت کے لیے 10 لاکھ روپے تک قرض
An Out of the Box Move by the Govt. Looks like an Intelligent Move
The government's bold, unconventional move appears to be a smart, forward-thinking strategy.
What Are the Conditions for Pakistani Youth to Avail This Loan?
The Pakistani government has announced a loan program under the Prime Minister’s Youth Loan Scheme, offering up to Rs1 million to citizens seeking employment abroad. The State Bank of Pakistan (SBP) clarified that this loan will cover expenses such as training, visa fees, travel, and initial settlement costs for overseas jobs
Key Features of the Loan
- Eligibility Criteria:
- Applicants must be Pakistani citizens aged 21–45
- A verified job offer letter from an overseas employer or recruitment agency is mandatory
- Applicants must submit a detailed plan explaining how the loan will be utilized abroad
- Loan Terms:
- Repayment period: 5 years.
- Interest rate: 3% above the prevailing market rate.
- Guarantor requirement: A family member residing in Pakistan must co-sign the loan, making it a joint liability
- Unresolved Details:
The SBP has not yet specified which banks will disburse the loan, leaving applicants awaiting further clarity
How Beneficial Is This Loan?
Securing overseas employment often involves significant upfront costs, such as visa processing, airfare, and temporary accommodation. A representative from Khalique Recruitment Agency in Rawalpindi, highlighted that many aspirants resort to borrowing from informal sources or even selling assets like livestock to cover these expenses. He emphasized that this government-backed loan would alleviate financial burdens and streamline the process for workers
Popular Destinations for Pakistani Workers
Popular Destinations for Pakistani Workers
In 2024, the majority of Pakistani workers sought jobs in Gulf countries:
- Saudi Arabia: 450,000+
- UAE: 64,130
- Oman: 81,000+
- Qatar: 40,000+
- Bahrain: 25,000+
Total overseas workers in 2024: 727,381
Impact on Remittances
From July–December 2024, Pakistan received $17.8 billion in remittances, with the top contributors being:
- Saudi Arabia
- UAE
- UK
- USA
This loan scheme is expected to further boost remittance inflows by enabling more workers to secure jobs abroad
Conclusion
This initiative aims to empower youth economically while strengthening Pakistan’s foreign reserves through increased remittances. However, the lack of clarity on participating banks and the higher interest rate compared to standard loans may pose challenges for some applicants. For further details, applicants are advised to monitor updates from the State Bank of Pakistan.
In Urdu
بیرون ملک ملازمت کے لیے 10 لاکھ روپے تک قرض – نوجوانوں کے لیے سنہری موقع!
پاکستانی حکومت نے وزیرِ اعظم یوتھ لون پروگرام کے تحت بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند افراد کو 10 لاکھ روپے تک قرض فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے حصول میں درپیش مالی رکاوٹوں کو کم کرنا اور انہیں بہتر مستقبل کی جانب راہ ہموار کرنا ہے۔
قرض کا مقصد: تربیت، ویزہ اور ابتدائی رہائش کے اخراجات کی تکمیل
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یہ قرضہ ان اخراجات کو پورا کرنے کے لیے دیا جائے گا جن میں تربیتی کورسز، سفری ویزہ کی فیس اور بیرون ملک رہائش کے ابتدائی اخراجات شامل ہیں۔ اس سے نوجوانوں کو بیرون ملک ملازمت کے لیے روانگی سے پہلے مالی سہولت میسر آئے گی۔
مستحق کون بن سکتا ہے؟ – اہم شرائط
- عمر کی حد: پاکستانی شہری جو 21 سے 45 سال کے درمیان ہوں، وہ اس قرض کے لیے اہل ہیں۔
- ملازمت کا لیٹر: درخواست گزار کے پاس بیرون ملک ملازمت فراہم کرنے والی کمپنی کا تصدیق شدہ جاب آفر لیٹر ہونا لازمی ہے۔
- مقصد کی وضاحت: قرض کی درخواست میں واضح طور پر بیان کرنا ہوگا کہ حاصل شدہ قرض کو بیرون ملک کن مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
- قرض کی مدت اور سود: یہ قرض پانچ سال کی مدت کے لیے دیا جائے گا اور اس پر رائج الوقت شرحِ سود سے تین فیصد اضافی سود لاگو ہوگا۔
- ضامن کی شرط: قرض لینے والے کو پاکستان میں رہنے والے خاندان کے کسی فرد کو ضامن کے طور پر شامل کرنا ہوگا، تاکہ قرض مشترکہ نام پر جاری کیا جا سکے۔
نوٹ: سٹیٹ بینک نے ابھی تک واضح نہیں کیا کہ یہ قرض کن بینکوں کے ذریعے فراہم کیا جائے گا۔
مالی بوجھ کو کم کریں – نوجوانوں کی زندگی میں آسانی
بیرون ملک ملازمت حاصل کرنے کے بعد نوجوانوں کو ویزہ، ٹکٹ اور ابتدائی رہائش کے لیے بھاری اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ راولپنڈی کی خلیق ریکروئٹمنٹ ایجنسی کے منسک نوید احمد قریشی کا کہنا ہے:
"بیرون ملک ملازمت کا آفر لیٹر ملنے کے باوجود، نوجوانوں کو بہت سے اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ افراد باہر جانے کے لیے قرض پر انحصار کرتے ہیں جبکہ کچھ اپنی قیمتی چیزیں بھی بیچ دیتے ہیں۔ ایسے میں یہ قرض ان کی زندگی آسان بنا دے گا۔"
بیرون ملک ملازمت کے لیے مقبول ممالک
پاکستان کے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز امپلائمنٹ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے سال سب سے زیادہ پاکستانی نوجوان خلیجی ممالک کا رخ کر رہے ہیں:
- سعودی عرب: 2024 میں ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد ملازمت کے لیے روانہ ہوئے۔
- متحدہ عرب امارات: 64,130 افراد
- عمان: 81,000 سے زائد افراد
- قطر: 40,000 سے زائد افراد
- بحرین: 25,000 افراد
کل ملا کر پچھلے سال بیرون ملک ملازمت کے لیے روانہ ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 727,381 رہی۔
ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ – ملکی معیشت کے لیے خوش آئند پیش رفت
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، جولائی 2024 سے دسمبر 2024 تک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں 17 ارب 80 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سعودی عرب سب سے بڑا ذریعہ ہے، جس کے بعد متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ کا شمار ہے۔
اختتامیہ: روشن مستقبل کی جانب پہلا قدم
یہ حکومت کا قدم نوجوانوں کو بیرون ملک ملازمت کے خواب کو حقیقت کا جامہ پہنانے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس اقدام سے نہ صرف نوجوانوں کی مالی مشکلات کم ہوں گی بلکہ ملکی معیشت میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔ اب وقت ہے کہ نوجوان اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ایک روشن مستقبل کی جانب اپنا قدم بڑھائیں!
https://www.dawn.com/news/1889820/rs1m-loan-for-youth-seeking-jobs-abroad
https://pid.gov.pk/site/press_detail/27955
https://www.dawn.com/news/1889820/rs1m-loan-for-youth-seeking-jobs-abroad
https://pid.gov.pk/site/press_detail/27955